خرگوش کا گوشت کھانا اور اسے گھرمیں پالنا کیسا ہے؟

 خرگوش کا گوشت کھانا ؟





خرگوش کا گوشت کھانا ایک ایسا رواج


 ہے جو صدیوں پرانا ہے اور دنیا بھر


 کی مختلف ثقافتوں میں عام ہے۔


 خرگوش کے گوشت کی اکثر اس کے دبلے


 پتلے پروٹین کے مواد اور نازک


 ذائقے کی وجہ سے تعریف کی جاتی ہے


 جو اسے کھانا پکانے کے شوقین افراد


 کے لیے ایک مقبول انتخاب بناتا ہے۔


 مزید برآں، خرگوش کے گوشت کو کم


 چکنائی اور کولیسٹرول کے مواد کی


 وجہ سے دوسرے گوشت کا صحت مند


 متبادل سمجھا جاتا ہے۔ تاہم، چونکہ


 خرگوش چھوٹے جانور ہیں، اس لیے یہ


 عام طور پر کافی کھانا تیار کرنے


 کے لیے کئی خرگوشوں کو لیتا ہے، جس


 سے کچھ خطوں میں خرگوش کا گوشت کم


 عام ہوتا ہے۔ مجموعی طور پر، اگرچہ


 دوسرے گوشت کی طرح مروجہ نہیں ہے


 خرگوش کا گوشت ان لوگوں کے لیے


 غذائیت سے بھرپور اور ذائقہ دار


 اختیار ہے جو اسے آزمانا چاہتے

 ہیں۔



آج ہم ایک ایسے سوال پر بات کرنے


 جارہے ہیں۔ جس کے بارے میں بہت سے


 بہن بھائی سوال کرتے نظر آتے ہیں


 کہ گھر کے اندر خرگوش پالنا کیسا


 ہے اور خرگوش کا گوشت کھانا حلال ہے


 یا نہیں۔ تو آج ہم آپ کو اس بارے


 میں تفصیل سے بتائیں گے۔


خرگوش کی بہت سی اقسام ہیں۔ کچھ


 اقسام کے خرگوش جسامت میں ایک


 چھوٹے بکری کے بچے کے برابر ہوتے


 ہیں۔ اس قسم کے خرگوش کو بڑے سائز


 کے خرگوش کہا جاتا ہے۔ ان کی


 افزائش بہت تیزی سے ہوتی ہے۔ خرگوش


 حلال جانوروں میں شمار ہوتا ہے۔ اسی


 لیے اس کا گوشت تقریبا ہر مذہب سے


 تعلق رکھنے والا استعمال کرتا ہے۔


اس کے گوشت کا رنگ لال ہوتا ہے۔


 ذائقے میں لذیذ، تاثیر میں گرم اور


 جلد ہضم ہونے والا ہے. یاد رہے کہ


 خرگوش حلال جانور ہے اس حوالے سے آپ


 کو یہ بتاتے چلیں کہ فقہاء کے


 نزدیک خرگوش چونکہ گھاس اور دانہ


 کھاتا ہے۔ مردار یا نجاست اس کی


 غذا نہیں ہے نہ ہی وہ اپنے پنجوں


 یا پونچھ سے شکار کرتا ہے۔ اس لیے


 شرعی طریق پر ذبح کر کے اس کو


 کھانا حلال ہے۔


پیارے آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور


 حضرات صحابہ کرام رضی اللہ تعالی عنہ


 سے خرگوش کا گوشت تناول فرمانا


 ثابت ہے۔ آئیے آپ کو خرگوش کے گوشت


 کے حلال ہونے کے حوالے سے حدیث نبوی


 صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بھی بتاتے


 ہیں۔ تاکہ آپ کی بہتر طور پر اصلاح


 ہو سکے۔ حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ


 فرماتے ہیں کہ ہم نے خرگوش کو


 بھگایا اور پھر سب لوگ اس کے پیچھے


 دوڑتے دوڑتے تھک گئے۔


تو میں نے اسے پکڑ لیا اور لے کر


 حضرت ابو طلحہ رضی اللہ تعالی عنہ کی


 خدمت میں حاضر ہو گیا۔ انہوں نے


 اسے ذبح کیا اور اس کی سرین یا


 دونوں رانے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ


 وسلم کی خدمت میں بھیج دیں۔ ان کا


 بیان ہے کہ کوئی شک نہیں کہ آپ صلی


 اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انہیں قبول


 کیا بہ روایت صحیح بخاری اور صحیح


 مسلم۔


دوستوں ان احادیث مبارکہ سے ثابت


 ہوا کہ خرگوش کا گوشت حلال ہے اور


 تمام اہل سنت کا اس بات پر اتفاق


 ہے کہ خرگوش حلال جانور ہے۔ اس لیے


 چاہیے کہ خرگوش کا گوشت استعمال


 کیا جائے یہ اسلامی تعلیمات کے پیش


 نظر حلال ہے۔ بلکہ آپ کو یہ بھی


 بتاتے چلیں کہ ماہرین کے مطابق


 خرگوش کے گوشت میں دوسرے جانوروں


 کے مقابلے میں پروٹین کیلشیم


 وٹامنز زیادہ اور چکنائی اور سوڈیم


 کم پایا جاتا ہے۔ آج کل خرگوش کے


 بالوں سے مختلف اقسام کے ملبوسات


 اور دیگر اشیائے ضرورت بھی بنائی


 جا رہی ہیں۔


دوستو جہاں تک اس کو گھر میں پالنے


 کی بات ہے تو اس کو گھر میں پالا جا


 سکتا ہے۔ کیونکہ یہ ایک حلال جانور


 ہے۔ اور بڑی تیزی سے اپنی نسل


 بڑھاتا ہے۔ کہتے ہیں کہ مادہ خرگوش


 ایک بار میں دو سے آٹھ بچے پیدا


 کرتی ہے۔ زیادہ تر خرگوش کی اقسام


 زمین میں بل یا سرنگ بنا کر گرہوں


 کی شکل میں رہتے ہیں اس کے کان


 تقریبا دس سینٹی میٹر تک لمبے ہو


 سکتے ہیں اپنے لمبے کانوں کی وجہ


 سے یہ ہلکی سی آہٹ کو بھی سن لیتا


 ہے یہ تقریبا اپنے چاروں طرف دیکھ


 سکتا ہے اس کے اٹھائیس دانت ہوتے


 ہیں جو سامنے والے چار دانت چار


 اوپر والے اور چار نیچے والے کی


 صورت میں آگے پیچھے ہوتے ہیں۔



نر خرگوش کو bux اور مادہ خرگوش کو


ڈوز گوشت کہتے ہیں اور خرگوش کے بچے


 بغیر بالوں کے پیدا ہوتے ہیں اور


 ان کو کٹس کہا جاتا ہے۔ خرگوش سبز


 رنگ کے پتوں والے پودوں کو کھانا


 زیادہ تر پسند کرتے ہیں۔ ان کی سب


 سے پسندیدہ سبزی گاجر ہے۔ ہمارے


 ملک میں خرگوش کو شوق کے طور پر


 پالا جاتا ہے۔ اگر اس کو تجارتی


 پیمانے پر پالا جائے تو ایک اچھی


 آمدن کا ذریعہ بنے گا خرگوش کو بہت


 کم خوراک اور جگہ کی ضرورت ہوتی


 ہے۔


دوستو یاد رہے کہ دنیا میں خرگوش کی


 بہت سی اقسام پائی جاتی ہیں۔ خرگوش


 کی اقسام میں سے آپ اپنی پسند اور


 تجارتی پیمانے پر پالنے کے لیے ان


 کا انتخاب کر سکتے ہیں۔

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.