Kids Story Motiyon Ka Haar Funny Kids Moral Story

 موتیوں کا ہار


Kids Story Motiyon Ka Haar Funny Kids Moral Story



پرانے وقتوں کی بات ہے۔ایک گاؤں میں ایک بیوہ اپنی بیٹی افشاں اور بیٹے افتخار کے ساتھ ایک چھوٹے سے گھر میں رہتی تھیں۔وہ ہنسی خوشی زندگی گزار رہے تھے کہ ایک دن بیوہ عورت کا انتقال ہو گیا۔ افشاں اور افتخار بہت زیادہ دکھی ہو گئے۔ایک ہفتہ سوگ منانے کے بعد انھیں وراثت کا خیال آیا۔وصیت تو ان کی ماں نے کی نہیں تھی۔


انھوں نے گاؤں کے بڑے بوڑھوں سے مشورہ کیا۔اس بوڑھی عورت کے پاس تھوڑی سی زمین تھی جس میں وہ فصل بوتی تھی اور ایک ڈبیا تھی جس میں قیمتی موتی تھے۔بزرگوں کے فیصلے کے مطابق موتیوں کی ڈبیا افشاں کے حصے میں آئی اور فصل بونے کے لئے پوری زمین افتخار کے حصے میں آئی۔


اس فیصلے سے افشاں تو مطمئن تھی، لیکن افتخار اس بات کے خلاف تھا کہ اسے محنت کرنے کے لئے بس ایک زمین دی گئی جبکہ اس کی بہن کو بیٹھے بٹھائے قیمتی موتی مل گئے۔


فیصلے کے خلاف تو وہ جا نہیں سکتا تھا، اس لئے خاموش رہا، لیکن وہ ان موتیوں کو حاصل کرنے کا پختہ ارادہ کر چکا تھا۔

افشاں نے موتیوں کا ہار بنا کر اپنے گلے میں پہن لیا تھا۔وہ اسے ہر وقت پہنے رہتی اور رات کو سوتے وقت اس کو اُتار کر اپنے تکیے کے نیچے رکھ دیتی۔ایک رات جب افشاں اپنے کمرے میں سو رہی تھی، افتخار دبے قدموں اس کے کمرے میں داخل ہوا اور موقع دیکھ کر تکیے کے نیچے سے وہ ہار اُٹھایا اور گاؤں سے دور جا کر جنگل میں ایک درخت کے نیچے مٹی میں دبا دیا، تاکہ کچھ دنوں بعد جب یہ معاملہ تھم جائے گا تو وہ اسے نکال کر بیچ دے گا۔

Kids Story Motiyon Ka Haar Funny Kids Moral Story



.مزید کہانیوں کے لیے یہاں کلک کریں



اگلی صبح جب افشاں اُٹھی تو ہار کو نہ پا کر بہت پریشان ہوئی۔اس نے اسے ہر جگہ ڈھونڈا، لیکن ہار نہیں ملا۔افتخار سے پوچھا تو اس نے لاعلمی کا اظہار کر دیا۔اب تو وہ اور بھی پریشان اور فکر مند ہو گئی۔اس نے گاؤں میں اعلان کروایا کہ جو شخص اسے اس کا ہار لا کر دے گا، وہ اس سے شادی کرے گی۔گاؤں کے بہت سارے نوجوان اس سے شادی کرنا چاہتے تھے۔

اس ملک کا شہزادہ ارسلان ان دنوں بھیس بدل کر رعایا کا حال دیکھنے اس گاؤں میں آیا تھا۔وہ شہزادہ بہت ایماندار اور عقلمند تھا۔اسے افشاں کا ہار گم ہونے کا پتا چلا۔ایک آدمی سے سارا ماجرا پوچھ لیا۔

اب اس کا پہلا شک افتخار پر گیا، کیونکہ وہ بہت پُرسکون تھا، جبکہ اس کی بہن کا اتنا قیمتی ہار گم تھا، پریشان تو اسے بھی ہونا چاہیے تھا۔

شہزادے نے افشاں کی مدد کا فیصلہ کیا، اس لئے وہ واپس محل نہیں گیا۔گاؤں میں ہی رک گیا۔رات کو افتخار اس ہار کو نکالنے کے لئے جنگل کی طرف جانے لگا۔شہزادے نے اس کا تعاقب کیا۔جیسے ہی افتخار نے زمین میں سے ہار نکالا، شہزادے نے اسے پکڑ لیا اور اسے افشاں کے پاس لے گیا۔شہزادے نے اس کو سارا واقعہ بتایا کہ وہ اس ملک کا شہزادہ ہے۔وہ افتخار کو سزا دینا چاہتا تھا، لیکن افشاں نے منع کر دیا۔

شہزادہ افشاں کی اس رحم دلی سے بہت متاثر ہوا۔اپنی بہن کا یہ حسنِ سلوک دیکھ کر افتخار نے شرمندہ ہو کر بہن سے معافی مانگ لی۔افشاں نے اسے معاف کر دیا۔اپنے وعدے کے مطابق افشاں نے شہزادے سے شادی کر لی اور اس کے ساتھ محل چلی گئی۔افتخار اب اسی چھوٹے سے گھر میں رہتا ہے اور اسی زمین پر کام کرتا ہے اور شہزادہ ارسلان اور شہزادی افشاں ہنسی خوشی زندگی گزار رہے ہیں اور وہ موتیوں کا ہار اب بھی افشاں کے گلے میں رہتا ہے۔


Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.