Moral stories Roti Aur Falsafi

 روٹی اور فلسفی 


Moral stories Roti Aur Falsafi



جب یہ عالم فاضل لوگ ایک ہی چیز پر متفق نہیں ہیں تو ملکی معاملات میں کیا مشورہ دیں گے


بادشاہ ملکی معاملات میں اپنے ان سات درباریوں سے مشورہ کرتا، جنہیں وہ بہت عقل مند سمجھتا تھا۔وہیں ایک فلسفی بادشاہ کے ان مشیروں کا مذاق اُڑاتا تھا کہ یہ سب بے وقوف ہیں۔ایک دن بادشاہ نے اس فلسفی کو بُلا لیا۔وہ ساتویں عقل مند بھی وہاں موجود تھے۔بادشاہ نے فلسفی سے اس بات کی وضاحت مانگی۔

فلسفی نے کہا:”میں صرف ایک سوال ان ساتوں سے کروں گا، یہ اس کا جواب دیں۔

ان سب کو ایک دوسرے سے الگ بیٹھا کر ایک ایک کاغذ دیا جائے۔

جب سب کو کاغذ مل گیا تو اس نے پوچھا:”روٹی کیا ہے؟ جواب کاغذ پر لکھ کر بادشاہ کو دے دیں۔

ساتوں عقل مندوں نے الگ الگ جواب لکھا اور کاغذ بادشاہ کو دے دیے۔بادشاہ نے جواب پڑھنے شروع کیے۔


پہلے کا جواب تھا:”روٹی ایک خوراک ہے۔

دوسرے نے لکھا تھا:”یہ آٹے کو پانی میں گوندھ کر پکائی جانے والی چیز ہے۔


تیسرے کی تحریر تھی:”جس گندم سے روٹی بنائی جاتی ہے،وہ اللہ کا تحفہ ہے۔

چوتھے کا جواب تھا:”یہ گول سا ایک پکوان ہے۔

پانچویں نے لکھا تھا:”اس کے معنی بدلتے رہتے ہیں۔

چھٹے نے لکھا تھا:”یہ غذائیت سے بھرپور چیز ہے۔

ساتویں کا جواب تھا:”اس چیز کی بنیاد گندم ہے، جو پیٹ بھرنے کے کام آتی ہے۔


فلسفی یہ سب جواب سن کر کہنے لگا:جب یہ عالم فاضل لوگ ایک ہی چیز پر متفق نہیں ہیں تو ملکی معاملات میں کیا مشورہ دیں گے۔جب یہ متفقہ فیصلہ کر چکیں کہ روٹی کیا ہے، تب ان سے مشورہ کرنا مفید ہو گا۔اب آپ بتائیں میں نے ان کے بارے میں جو کچھ کہا ہے،وہ صحیح ہے یا غلط۔عالی جاہ! کیا آپ ملکی معاملات ان لوگوں کے سپرد کر سکتے ہیں جو روٹی کے بارے میں ایک رائے نہیں رکھتے، جسے وہ روزانہ کھاتے ہیں۔


Copyright Disclaimer: - Under section 107 of the copyright Act 1976, allowance is mad for FAIR USE for purpose such a as criticism, comment, news reporting, teaching, scholarship and research. Fair use is a use permitted by copyright statues that might otherwise be infringing. Non- Profit, educational or personal use tips the balance in favor of FAIR USE.

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.